Saturday, February 19, 2011

جامعہ کے روزوشبDec-2010

مولاناوصی اللہ مدنی
جماعت وجامعہ
جامعہ کے روزوشب

جامعہ سراج العلوم میں ایک علمی ودعوتی وفدکی تشریف آوری:

مورخہ یکم دسمبر ۲۰۱۰ء ؁ بروزبدھ جماعت اہل حدیث کے نامور عالم دین ،محقق،مفکر اورعربی ماہنامہ’’الإستقامۃ‘‘ و اردو مجلہ ’’الاحسان‘‘ کے مدیرمسؤل جناب مولانا عبدالمعید مدنی؍حفظہ اللہ، صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی عظمیٰ کے ناظم جناب مولاناسعیداحمد بستوی ؍حفظہ اللہ، اورممبئی سپریم کورٹ کے وکیل جناب این.بی. قاضی پر مشتمل ایک دعوتی وفدکی تشریف آوری جامعہ میں ہوئی،شیخ الجامعہ مولانا خورشید احمد سلفیؔ ،وکیل الجامعہ مولانا عبد المنان سلفی اور جامعہ کے بعض سینئر اساتذۂ کرام نے وفد کا پرتپاک استقبال کیا، قلت وقت کے پیش نظر مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ کے استاد جناب مولانا مطیع اللہ مدنی اورجامعہ کے دفتری ماسٹرعبدالحسیب صاحبان کے ہمراہ وفد نے ’’خطیب الاسلام رحمانی کمپلیکس‘‘ اورجامعہ کی نسواں شاخ کلیہ عائشہ صدیقہ کا معائنہ کیا اور وہاں کی تعلیمی وتعمیری سرگرمیوں کا سرسری جائزہ لینے کے بعداپنی بے پایاں مسرت کااظہارفرمایا،مغرب کی نماز جامعہ کی عالیشان مسجد میں ادافرمائی ،نماز سے فارغ ہونے کے معاً بعد مسجد ہی میں ایک مجلس کا اہتمام کیاگیا ،جس میں مہمانان گرامی نے عندلیبان جامعہ اورمصلیان کرام کے سامنے اپنے گراں قدرنصیحتی کلمات اور قلبی احساسات وتاثرات پیش فرمائے، سب سے پہلے مولاناسعید احمدبستوی نے نہایت ہی اختصارمگرجامع اندازمیں علم دین کے حصول کی اہمیت وافادیت پرروشنی ڈالتے ہوئے جامعہ کے طلبہ کو علم کی راہ میں مزید بادیہ پیمائی اورصحرا نوردی کی تاکیدکی،بعدازاں جماعت کے مایہ نازعالم دین،بے باک صاحب زبان وقلم شیخ عبدالمعید مدنی نے خطاب کیا، آپ نے اپنے خطاب میں مسلم معاشرہ میں پنپنے والی بعض مہلک بیماریوں کی تشخیص کی اورصالح معاشرہ کی تشکیل میں بابصیرت علماء ودعاۃ کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا ،نیزعملی میدان میں کوتاہ اہل علم حضرات کو ان کی تمام تر ذمہ داریوں کا احساس دلایا اوراحساس کمتری اورکہتری میں مبتلا طالبان علوم نبوت کو زیورعلم وعرفاں سے آراستہ ہونے ،کتاب وسنت کی لازوال تعلیمات کو عام کرنے ،مثالی معمار قوم بننے اورسلف صالحین کے تابندہ نقوش پرچلنے کی پُرخلوص دعوت دی،اس کے بعد وفد کے تیسرے معزز رکن ایڈوکیٹ جناب این .بی .قاضی نے دینی تعلیم کے ساتھ امکانی حدتک عصری تعلیم کی ضرورت اوروضعی قوانین کی معرفت کی طرف توجہ دلائی، اس کے بعد مجلس کے اختتام کا اعلان کیا گیا، چائے نوشی اورجامعہ کے نشاطات پر مختصر گفتگو کے بعد مہمانان گرامی نے جناب مولانا عبدالمنان سلفی (وکیل الجامعہ) کے ہمراہ ان کے والد گرامی، مفتئ جامعہ استاد محترم مولانا عبدالحنان صاحب فیضی؍حفظہ اللہ وتولاہ کی زیارت وعیادت کی، آپ نے اپنے ان مہمانوں کا دعاؤں کے ساتھ خیرمقدم کیا اور اپنی صحت یابی کے لئے دعا کی درخواست کی۔
(محترم شیخ عبد المعید مدنی حفظہ اللہ کا یہ خطاب بڑا وقیع تھا جو ریکارڈ کرلیا گیا ہے، ان شاء اللہ افادۂ عام کے لئے کسی قریبی اشاعت میں اسے شائع کیا جائے گا)

امتحان ششماہی:۔

جامعہ سراج العلوم السلفیہ اور کلیہ عائشہ صدیقہ میں ششماہی امتحان ۲۰؍ محرم الحرام ۱۴۳۲ھ مطابق ۲۷؍ دسمبر ۲۰۱۰ شروع ہو کر ۳۰؍ محرم الحرام ۱۴۳۲ھ مطابق ۶؍ جنوری ۲۰۱۱ء اختتام پذیر ہوگا، اس کے بعد امتحان ششماہی اور موسم سرما کی مناسبت سے ۲۱؍ جنوری ۲۰۱۱ء تک عام تعطیل رہے گی ، جامعہ میں دوبارہ تعلیمی سلسلہ ۲۲؍ جنوری ۲۰۱۱ء سے شروع ہوگا، ان شاء اللہ۔ طلبہ و طالبات کو وقت پر جامعہ پہونچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔



وفیات:

مولانامحمدہارون سلفی کی اہلیہ کا انتقال:

مرکز امام احمدبن حنبل الاسلامی تولہوا(نیپال) کے رئیس جناب مولانامحمد ہارون سلفی کی اہلیہ کم وبیش تین مہینہ کی علالت کے بعد دوران علاج مورخہ ۹؍دسمبر ۲۰۱۰ء ؁ بروزجمعرات ممبئی میں انتقال کرگئیں، اناللہ واناالیہ راجعون۔
مرحومہ صوم وصلاۃ کی پابند، خوش سلیقہ ،کشادہ دست اورسوجھ بوجھ رکھنے والی پاکباز خاتون تھیں، ادھرکچھ عرصہ سے انھوں نے تن تنہا گھریلو ذمہ داریاں انتہائی خوش اسلوبی سے سنبھال رکھی تھیں اورملک کے سیاسی حالات خراب ہونے اورماؤنوازوں کی جانب سے خطرات بڑھنے کے باوجود تمام اندیشوں کوبالائے طاق رکھ کروہ اپنے گھربیدولی میں گھرکے افراد کے بغیر مقیم رہیں اوراپنے تمام کاموں کو فرض شناسی اوراحساس ذمہ داری سے انجام دیتی رہیں۔
اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اورجملہ پسماندگان کو صبرجمیل کی توفیق بخشے۔(آمین)

اللھم اغفرلھا وارحمھا وعافہا و اعف عنہا

No comments:

Post a Comment