Wednesday, June 16, 2010

’’ apr-jul 2010خاتون اسلام‘‘ایک نظرمیں

مولانا عُزیراحمدکتاب اللہ سلفیؔ
استاد جامعہ اسلامیہ خیرالعلوم ڈمریا گنج
ڈاکٹر مقتدیٰ حسن ازہری
اوران کی کتاب’’خاتون اسلام‘‘ایک نظرمیں
الحمدللہ رب العالمین والعاقبۃ للمتقین والصلاۃ والسلام علی رسولہ الکریم أمابعد!
’’خدابخشے بہت سی خوبیاں تھیں مرنے والے میں‘‘ کے مصداق ،اللہ جل شانہ نے محترم ڈاکٹرمقتدی حسن ازہری علیہ الرحمۃ میں بڑی خوبیاں ودیعت فرمائی تھیں، آپ بیک وقت عظیم مدرس ومحقق، معتبرادیب واسکالر، بے باک صحافی ومصنف، کامیاب مترجم وانشاء پرداز اورممتاز مربی ومفکرتھے، عربی واردوزبان پرکامل دسترس اورمکمل مہارت رکھتے تھے، تصنیف وتالیف ، ترجمہ وتحقیق کابڑا صاف وستھرا ذوق تھا، یہی وجہ ہے کہ آپ کے قلم سیال سے دودرجن سے زائد ترجمے وکتابیں شائع ہوکر مقبول عام وخاص ہوچکی ہیں جبکہ متنوع اداریوں، فکرانگیز مضامین اورتحقیقی نگارشات کی تعداد آٹھ سو سے زیادہ ہے اورمؤلفین ومترجمین کی کتابوں پرمقدمے اورتقریظات کم وبیش پانچ سوہیں۔
*اردوزبان وادب میں آپ نے قرآن وحدیث، مساجد ومدارس، دین ودعوت، توحید وتعلیم، عبادات ومعاملات، حقوق وفرائض، ادب وانشاء، سیاست وسماج وغیرہ جیسے عناوین وموضوعات پربڑی مفید اور انیق مقالات ومضامین قلم بند کئے ہیں جن کے مطالعہ سے آپ کی قلمی لیاقت وصلاحیت اورتحریری سرگرمی وذوق کا پتہ چلتاہے۔
*یوں تو اردوزبان میں آپ کی مستقل تصانیف کی تعداد ترجمے ومقالات سے کم ہیں مگرجوہیں وہ اپنے موضوع پربڑی منفرد، سنجیدہ، تحقیقی اورتاریخی ہیں،چنانچہ زیرتعارف کتاب’’ خاتون اسلام‘‘ اسی سلسلہ کی ایک بہترین کڑی ہے جسے عصرحاضر کے ایک حساس اورزندہ موضوع پرایک شاندار شاہکار اورگرانقدر تالیف کا درجہ حاصل ہے ملاحظہ فرمائیں کتاب کامختصر تعارف وسرسری جائزہ اور اندازہ لگائیں اس کی ضرورت ومقصدیت اورقدروحیثیت کا۔
۱:۔کذب واتہام، تحریف وتلبیس اورتزویر وپروپیگنڈہ بندی کے اس دورمیں اسلام دشمن طاقتوں کی طرف سے اسلام اوراحکام اسلام کے بارے میں نت نئے اعتراضات اورشبہات بڑے زور وشورسے کئے جارہے ہیں، ان میں یہ بات بڑی طاقت سے کہی جاتی ہے کہ اسلام میں ’’عورت‘‘کی کوئی حیثیت نہیں اورنہ ہی اسے کوئی اختیار وحقوق حاصل ہیں۔
مذکورہ کتاب کی دوسری وتیسری فصل اسی باطل پروپیگنڈہ کی تردید اوراسی غلط فہمی کے ازالے کے لئے تحریر کی گئی ہے اورعورت کی انسانی، مذہبی، معاشرتی، معاملاتی اورسیاسی حیثیت وغیرہ عناوین کے ذریعہ بڑے وثوق کے ساتھ یہ بتایاگیا ہے کہ اسلام وہ واحد مذہب ہے جس نے عورت کواونچا مقام عطاکیاہے اوربحیثیت انسانی جینے کے وہ تمام حقوق دیئے جوفاطرفطرت نے نظام کائنات کے لئے مقررکیاہے، عام انسانی حیثیت، عزت وکرامت اور جملہ معاملاتی امورکے اندرمردوعورت کویکساں درجہ حاصل ہے، چنانچہ ہرانصاف پسند اس بات کو تسلیم کرے گا کہ اسلام نے عزت وشان کا جوبلند مقام عورت کودیاہے وہ اپنی نظیرآپ ہے۔
مصنف علیہ الرحمہ کے الفاظ میں(۱) ’’اسلام نے عورت کو ہرجگہ عزت واحترام کی نظرسے دیکھاہے اورمردکے ساتھ اس کے تعلقات کواستوار بناکر زندگی کوسدھارنے کی راہ بتائی ہے۔
(۲) اسلام کی نظرمیں عورت جس طرح مکمل انسان ہے اسی طرح اسے جملہ شہری وسماجی حقوق حاصل ہیں۔
(۳) اسلام نے عام انسانی، معاشرتی اورمعاملاتی میدان میں عورت کو مناسب مقام پررکھا ہے اوراسے اس کے جائز حقوق سے نوازاہے۔(دیکھئے :زیرتعارف کتاب ص:۴۱)
۲:۔مذہب اسلام سے قبل دیگر ادیان ومذاہب ،مختلف تہذیبوں اورمتعددسماجی مصلحین عورت کو بڑی منحوس، گناہوں کامخزن، مکاریوں کا محل، بدگمانیوں کا ڈیرا، اورہربرائی کاپیش خیمہ تصور کرتے تھے، لوگوں کا عورت کوگری پڑی چیزسمجھنا، اس کی خرید وفروخت کرنا، ان پرظلم وستم کے پہاڑتوڑنا، ان کے ساتھ نارواسلوک کرنا، انھیں کسی طرح کے شہری حق میں شامل نہ کرنا عام بات تھی۔
کتاب ہذا کی پہلی فصل میں درج ذیل عناوین’’عورت:یونانی تہذیب، رومن تہذیب، ہندی تہذیب، چینی ومصری تہذیب، یہودی ونصرانی تہذیب اورمغربی تہذیب میں،عورت بدھ و جین مذہب میں اورعورت جزیرۂ عرب میں‘‘کے حوالہ سے ثابت کیا گیاکہ اسلام سے پہلے عورت اپنے تمام حقوق وواجبات اورشرف وتکریم کے تمام مقامات سے ہمیشہ محروم رہی ہے، یہ صرف دعویٰ ہی نہیں بلکہ اس کا عتراف بہت سے انصاف پسند، تعلیم یافتہ اور غیرمسلم دانشوروں نے بھی کیاہے، جبکہ اسلام نے دیگر مذاہب وقوانین سے کہیں بہتر طورپر اس مسئلہ کاحل پیش کیاہے اورآج سے چودہ سوسال پہلے ہی اس نے عورتوں کو وہ تمام حقوق واختیارات عطا کردیئے ہیں جنھیں عورتوں نے اب جاکر حاصل کیاہے یاابھی بھی ان کے لئے سرگرم عمل ہیں۔
*فرانس کے ایک اخبار’’ مانیٹر‘‘ کے الفاظ: ’’اسلام نے عورتوں کی معاشرتی حالت میں عظیم الشان اصلاح کی ہے، اس نے عورتوں کو جوقانونی حقوق دیئے ہیں وہ فرانس میں دیئے گئے حقوق سے کہیں زیادہ ہیں‘‘۔(خاتون اسلام ص:۸۱)
اور’’تمدن عرب‘‘ کے حوالے سے:’’اسلام نے عورتوں کے معاملہ کوسب سے زیادہ سدھارا ہے وہ پہلا مذہب ہے جس نے عورت کے درجہ کوبلندکیاہے، مشرق میں عورتوں کااحترام، ان کی تعلیم اورخوش بختی یورپ سے زیادہ ہے‘‘۔(خاتون اسلام:ص:۸۱)
*ان معلوماتی وتاریخی دستاویز کے علاوہ: عورت کی سربراہی، عورت کی ملازمت، ان کی عفت وعصمت، عورت کامثالی کردار، تعددازدواج، طلاق، رشتۂ زوجیت، اولادکی تربیت، زوجین سے متعلق احکام وآداب وغیرہ عناوین وموضوعات پرکتاب وسنت، اسلامی واقعات اورتاریخی حوالوں کی روشنی میں مصنف نے بھرپور مواد جمع کیاہے اوربڑی ذمہ داری سے اس حقیقت کوواضح کیاہے کہ عورتوں کے متعلق اسلامی احکام وقوانین پراعتراض واتہام غلط فہمی یا تعصب کے نتیجے میں وجودمیں آئے ہیں، حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
خلاصۂ کلام یہ کہ محترم ڈاکٹرصاحب کی یہ کتاب’’ خاتون اسلام‘‘ اپنے موضوع پرایک بہترین معلوماتی وتاریخی ریکارڈ ہے جوعورتوں کے متعلق اسلام دشمن طاقتوں کے تمام الزامات واتہامات اورشکوک وشبہات کی قلعی کھولتی ہے اورساتھ ہی ساتھ ہمیں بتاتی ہے کہ اسلام نے عورت پرآزادی، معاشی استقلال اورمعاشرتی حقوق واختیارات کے باب میں کیا کیا احسانات وانعامات کئے ہیں، کتاب ڈھائی سوسے زائد صفحات اورایک مقدمہ وگیارہ فصلوں پرمشتمل ومحیط ہے، میری نظرمیں کتاب لائق مطالعہ، قابل استفادہ اورآں محترم کی اہم خدمات میں سے ایک عظیم خدمت ہے، اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ الٰہا! ان کی لغزشوں کودرگزر فرمااوراعلیٰ علیین میں مقام بلند عطافرما۔(آمین)
***

No comments:

Post a Comment