Wednesday, June 2, 2010

جامعہ کے روزوشب- March 2010

مولاناوصی اللہ عبدالحکیم مدنی
جامعہ کے روزوشب
توسیعی محاضرہ:
محترم ناظم جامعہ جناب مولانا شمیم احمد ندوی؍حفظہ اللہ کے حسب ارشاد جامعہ سراج العلوم السلفیہ،جھنڈانگر کے اندر ہرماہ ایک علمی وثقافتی پروگرام کا انعقاد ہوتا ہے ،پروگرام کے اہتمام وانصرام کی ذمہ داری مدیر ماہنامہ’’السراج‘‘ جناب مولانا عبدالمنان سلفی؍حفظہ اللہ کو تفویض کی گئی ہے جواپنی صوابدید سے علمی ودعوتی عناوین کا انتخاب کرتے ہیں اورجماعت کی کسی نامور علمی شخصیت کو محاضرہ پیش کرنے کی پُرخلوص دعوت دیتے ہیں، بحمداللہ! یہ پروگرام توقع سے زیادہ کامیاب چل رہا ہے، جومحترم کنوینر کے دلچسپی کی دلیل ہے۔
ماہانہ توسیعی محاضرات کا پانچواں پروگرام ۲۱؍مارچ ۲۰۱۰ء ؁ بروز اتوار بعدنماز مغرب جامعہ کی جامع مسجد میں منعقد ہوا جس میں جماعت کے قابل قدر نوجوان عالم دین ،ماہنامہ نورتوحید کے ایڈیٹر اورمدرسہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈانگر کے استاد جناب مولانامطیع اللہ مدنی؍حفظہ اللہ نے ’’منہج سلف۔ امتیازات وخصوصیات‘‘جیسے اہم موضوع پرتفصیلی ووقیع محاضرہ پیش کیا ۔
پروگرام کا آغاز عزیزم حافظ فضیل احمد کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا، اس کے بعدبرادر محترم شیخ عبدالمنان سلفی ؍حفظہ اللہ نے پروگرام کی افادیت پرروشنی ڈالتے ہوئے منتخب موضوع اورمحترم محاضر کا مختصراورجامع تعارف کرایا نیزفاضل محاضرسے برصغیر کی بعض تحریکات وتنظیمات کے زیغ وضلال پرروشنی ڈالنے کی خواہش ظاہرکی۔
محترم محاضرنے لفظ’’سلف‘‘کی تشریح کرتے ہوئے حاملین کتاب وسنت کے ان اسماء والقاب کاتذکرہ کیا جوکتاب وسنت کے نصوص سے ماخوذ ہیں ۔اس کے بعدبدعات واہواء کے ظہورکی تاریخ پرمختصر روشنی ڈالتے ہوئے سلف’’ اہل السنۃ والجماعۃ‘‘ کے خصائص واوصاف کا قدرے تفصیلی تذکرہ کرنے کے بعد سلف۔صحابہ وتابعین وائمۂ محدثین۔کے اصول وفروع میں استدلال اور مسائل کے استخراج واستنباط کے قواعد وضوابط کا مدلل تذکرہ کیا ،اوراپنی گفتگو کو ائمہ وفقہاء ومحدثین کے اقوال سے مزین کرتے ہوئے یہ باورکرانے کی کوشش کی :
*عقیدہ واحکام کے مسائل کے استخراج واستنباط کے لئے نصوص کتاب وسنت سے استدلال اورفہم صحابہ کو مشعل راہ بنانا اورسلف صالحین کے منہج وطریق کی پیروی واجب ہے ۔
*منہج سلف کے امتیازات وخصائص کی رعایت بدعات واہواء کے زیغ وانحراف اورہرنوع کی ضلالت سے حفاظت کی ضامن ہے۔
محاضرہ کے اختتام پرفاضل محاضر نے طلبہ کے بعض اہم سوالوں کے جوابات دیئے ۔

No comments:

Post a Comment